بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے انہیں مصافحے کے بغیر نظر انداز کر دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پیرس میں منعقدہ مصنوعی ذہانت سمٹ کے دوران فرانسیسی صدر نے وہاں موجود دیگر رہنماؤں سے گرمجوشی سے ہاتھ ملایا، مگر بھارتی وزیراعظم کو نظر انداز کر دیا۔
ویڈیو میں واضح ہے کہ میکرون نے نریندر مودی کے ساتھ بیٹھے امریکی نائب صدر جے ڈی وانس سے مصافحہ کیا، جبکہ مودی نے ہاتھ بڑھانے کی کوشش کی مگر فرانسیسی صدر نے ان کی جانب دیکھے بغیر آگے بڑھ گئے۔
فرانسیسی صدر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وون دیرلائن سے بھی خوشگوار انداز میں ملاقات کی، مگر مودی کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کر دیا، اور صارفین اس پر طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے پر دلچسپ تبصرے کیے، کئی صارفین نے کہا کہ یہ بھارتی وزیراعظم کے “عالمی لیڈر” ہونے کے دعوے کی حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے۔ کچھ صارفین نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شاید مودی کو نظر انداز کرنا اب عالمی رہنماؤں کے لیے معمول بن گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا میں بھی اس واقعے پر بحث کی جا رہی ہے، کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر کا یہ رویہ سفارتی تعلقات میں موجود تناؤ کی عکاسی کرتا ہے۔ بعض مبصرین نے اسے بھارت کی حالیہ پالیسیوں پر عالمی برادری کے عدم اطمینان سے جوڑا ہے، خاص طور پر انسانی حقوق کے معاملات اور جمہوری اقدار پر اٹھنے والے سوالات کی روشنی میں۔
ادھر بھارتی حکام نے اس واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا، تاہم بی جے پی کے حمایتیوں کی جانب سے اسے ایک “بے بنیاد پروپیگنڈہ” قرار دیا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کا ایک طبقہ بھی اس خبر کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھارتی وزیراعظم کو عالمی رہنماؤں کی جانب سے نظر انداز کیا گیا ہو۔ اس سے قبل بھی کئی بین الاقوامی اجلاسوں میں مودی کو اسی طرح شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس پر ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارت کا عالمی سطح پر اثر و رسوخ کم ہوتا جا رہا ہے۔
Leave a Reply