راولپنڈی: عمران خان کا آرمی چیف کو خط – فیصل فرید چوہدری
وکیل پی ٹی آئی فیصل فرید چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ایک اہم خط ارسال کیا ہے جس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق مختلف نکات پیش کیے گئے ہیں۔
عمران خان کا خط: اہم نکات
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران فیصل فرید چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے یہ خط بطور سابق وزیراعظم اور ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے لکھا ہے۔
خط میں درج ذیل نکات شامل ہیں:
- دہشت گردی کے خلاف جنگ: عمران خان نے تحریر کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج تب ہی کامیاب ہو سکتی ہے جب پوری قوم اس کے شانہ بشانہ کھڑی ہو۔
- پالیسی میں تبدیلی کی درخواست: آرمی چیف سے اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں میں تبدیلی کی درخواست کی گئی ہے۔
- 26ویں آئینی ترامیم: ملکی تاریخ میں ہونے والے متنازعہ انتخابات اور آئینی ترامیم پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
- پیکا قانون اور ریاستی دہشت گردی: پی ٹی آئی کے خلاف ہونے والے ریاستی جبر، میڈیا سنسرشپ اور پیکا قانون کے استعمال کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
- خفیہ اداروں کی آئینی ذمہ داری: خط میں انٹیلی جنس اداروں کے کردار اور ان کی آئینی حدود کی نشاندہی کی گئی ہے۔
- ملکی معاشی صورتحال: پاکستان کی معاشی بدحالی، مہنگائی، اور غیر یقینی اقتصادی حالات پر بھی بات کی گئی ہے۔
فوج اور عوام کے درمیان فاصلے
فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے خط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں کی وجہ سے فوج اور عوام کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ اسٹیبلشمنٹ ان عناصر کے ساتھ کھڑی ہے جو دو مرتبہ این آر او سے مستفید ہو چکے ہیں، اور اس کے نتیجے میں عوام میں عدم اعتماد اور غصہ پیدا ہو رہا ہے۔
عمران خان کا مؤقف
عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کی سلامتی، سیاسی استحکام اور معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ ادارے غیر جانبدار رہیں اور عوام کے حقیقی نمائندوں کو فیصلے کرنے کی آزادی دی جائے۔
نتیجہ
عمران خان کے اس خط کو سیاسی حلقوں میں اہمیت دی جا رہی ہے اور اس کے ممکنہ اثرات پر تجزیے کیے جا رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا اس خط کے بعد ملکی سیاست میں کوئی تبدیلی آتی ہے یا نہیں۔
Leave a Reply