Advertisement

ڈونلڈ ٹرمپ نے روایت کے برعکس حلف برداری کے دوران بائبل پر ہاتھ نہیں رکھا

امریکا کے 47ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روایت کے برعکس حلف برداری کے دوران بائبل پر ہاتھ نہیں رکھا، جس پر تنقید کی جا رہی ہے۔ حلف برداری کی تقریب میں ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بائبل ہاتھ میں لیے کھڑی تھیں، توقع تھی کہ ٹرمپ ایک ہاتھ بائبل پر اور دوسرا فضا میں اٹھا کر حلف لیں گے، لیکن انہوں نے بائبل پر ہاتھ رکھے بغیر ہی حلف مکمل کیا۔

یاد رہے کہ امریکی قانون کے مطابق صدر کا بائبل پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھانا لازمی نہیں، لیکن روایت کے مطابق ہر صدر بائبل پر ہاتھ رکھ کر حلف لیتا رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت میں 20 جنوری 2017 کو بائبل پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا تھا۔ اس بار ایسا نہ کرنے کی وجہ تاحال نہ تو ٹرمپ اور نہ ہی ان کی جماعت ریپبلکن کی جانب سے بتائی گئی ہے۔ تاہم، یہ کہا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر ٹرمپ حلف برداری کے اصولوں میں تبدیلی کا ارادہ رکھتے ہیں

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس عمل پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ افراد نے اسے مذہبی اقدار سے انحراف قرار دیا، جبکہ کچھ نے اسے امریکی آئین کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر کے حلف کے لیے بائبل کا استعمال لازمی نہیں ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ روایت امریکی صدور کی شخصیت اور ان کے مذہبی عقائد کی عکاسی کرتی ہے، لیکن بائبل پر حلف نہ لینا قانونی لحاظ سے کوئی خلاف ورزی نہیں۔ تاہم، اس غیر روایتی عمل نے بحث کو جنم دیا ہے کہ آیا امریکی صدر کو روایت سے ہٹ کر کوئی نیا طریقہ اپنانا چاہیے یا نہیں۔

اس کے علاوہ، کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ فیصلہ ٹرمپ کی منفرد سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے، کیونکہ وہ اکثر روایات اور مروجہ سیاسی اصولوں سے ہٹ کر کام کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ حلف برداری کے دوران بائبل کا استعمال نہ کرنے کی یہ حرکت بھی ان کے مخصوص طرزِ سیاست کی عکاسی کرتی ہے۔

دوسری طرف، ناقدین نے اس اقدام کو مذہبی علامتوں کو نظر انداز کرنے اور عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ایسی قوم میں، جہاں مذہبی علامتوں کو کافی اہمیت دی جاتی ہے، اس طرح کی حرکت عوامی اعتماد کو متاثر کر سکتی ہے۔

یہ امر دلچسپ ہے کہ آنے والے دنوں میں اس فیصلے کے کیا سیاسی اور سماجی اثرات مرتب ہوں گے اور کیا یہ امریکی سیاست میں کسی نئی روایت کو جنم دے گا یا صرف ایک وقتی تنازعہ بن کر رہ جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *