مشہور بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات ایک اندوہناک حملہ ہوا جس نے بھارتی فلم انڈسٹری اور ان کے مداحوں کو شدید صدمے میں مبتلا کر دیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی رات تقریباً 2:30 بجے ممبئی میں ان کے گھر پر پیش آیا، جب ایک نامعلوم حملہ آور نے سیف علی خان پر چھری سے چھ بار حملہ کیا اور انہیں شدید زخمی کر دیا۔
حملے کے فوراً بعد سیف علی خان کو لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی زندگی بچانے کے لیے فوری اقدامات کیے۔ اسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر، ڈاکٹر نیرج اُتّمانی کے مطابق، سیف علی خان کی نیورو سرجری ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔ سرجری کے بعد ان کی حالت مستحکم ہے، لیکن مکمل صحت یابی کے لیے مزید علاج کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ سیف علی خان کے جسم پر چھ زخم ہیں، جن میں سے دو انتہائی گہرے ہیں۔ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ہے، جس کے باعث سرجری مزید پیچیدہ ہوگئی۔ فی الحال سیف علی خان کی پلاسٹک سرجری جاری ہے تاکہ ان کے جسم پر حملے کے نشانوں کو کم کیا جا سکے۔ اسپتال انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ اداکار اب خطرے سے باہر ہیں، لیکن انہیں مکمل آرام کی ضرورت ہوگی۔
پولیس تحقیقات اور حملہ آور کی تلاش
واقعے کے بعد باندرا پولیس اسٹیشن میں نامعلوم حملہ آور کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ممبئی کرائم برانچ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور سات ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو مشتبہ شخص کی تلاش میں مختلف علاقوں میں کارروائی کر رہی ہیں۔ پولیس سیف علی خان کے گھر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی تفصیل سے جائزہ لے رہی ہے تاکہ حملہ آور کی شناخت کی جا سکے۔
سیف علی خان کی ٹیم اور فیملی کا بیان
سیف علی خان کی ٹیم نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے مداحوں سے صبر و تحمل کی اپیل کی ہے۔ کرینہ کپور خان کی ٹیم نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ خاندان کے باقی افراد محفوظ ہیں اور پولیس واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ کرینہ نے مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور سیف علی خان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاؤں کی درخواست کی۔
بالی ووڈ انڈسٹری کا ردعمل
سیف علی خان پر حملے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، جس پر ان کے ساتھی اداکاروں اور فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ کئی مشہور شخصیات نے سوشل میڈیا پر سیف کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حملہ آور کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور سخت سزا دی جائے۔ ساتھی اداکاروں کی ایسوسی ایشن نے بھی اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے فنکاروں کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
مداحوں کی دعائیں اور حمایت
سیف علی خان کے مداحوں کی جانب سے بھی ان کے لیے نیک تمناؤں اور دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر ہزاروں افراد نے اپنی تشویش اور محبت کا اظہار کیا۔ #SaifAliKhan اور #GetWellSoonSaif جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے مداح ان کی جلد صحت یابی کے لیے بے تاب ہیں۔
نتیجہ
سیف علی خان پر حملے نے ان کی زندگی کو شدید خطرے میں ڈال دیا تھا، لیکن ڈاکٹروں کی بروقت کوششوں نے ان کی جان بچا لی۔ فی الحال ان کی حالت مستحکم ہے، لیکن مکمل صحت یابی کے لیے وقت درکار ہوگا۔ پولیس اور کرائم برانچ اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے مسلسل کوشش کر رہے ہیں، اور مداح سیف کی مکمل صحت یابی کے منتظر ہیں۔
Leave a Reply