Advertisement

پی ٹی آئی والے ٹرمپ کے انتظار میں بیٹھے تھے، عمران خان کی رہائی کا خواب چکنا چور، عظمیٰ بخاری

صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوں کو امید تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئے گا اور عمران خان کو رہائی مل جائے گی۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) کی کارکردگی کے موازنے پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں تعلیم کارڈ دو سال بعد شروع ہو گا، مگر اس کا اعلان کتاب میں پہلے ہی کر دیا گیا ہے، جبکہ پنجاب میں اب تک 27 ہزار بچوں کو اسکالرشپس دی جا چکی ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے بی آر ٹی منصوبے پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ “بی آر ٹی کبھی جلتی ہے اور پتہ نہیں کتنی چلتی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) موٹر وے وفاق کا منصوبہ ہے، لیکن اسے خیبرپختونخوا حکومت نے اپنی کارکردگی میں شامل کر لیا۔ علی امین گنڈا پور پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کبھی دفتر نہیں آتے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، جبکہ خیبرپختونخوا میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں محض 173 نوکریاں پیدا کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں “ستھرا پروگرام” کے تحت ایک لاکھ سے زائد افراد کو روزگار دیا گیا ہے۔

انہوں نے رمضان المبارک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاہور اور پنجاب کی روایت رہی ہے کہ رمضان میں عوام کو سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ اسی لیے پنجاب میں 80 رمضان بازار لگائے گئے ہیں اور وزیر اعلیٰ کا 30 ارب روپے کا “رمضان نگہبان پیکج” عوام کی دہلیز تک پہنچایا جا رہا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا حکومت پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنے ایک سال کے کاموں کی کتاب مجھے بھجوائی، لیکن اس میں اسلام آباد پر کیے گئے ان کے دو ناکام حملوں کا ذکر نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے پی میں بی آر ٹی کا کرایہ بڑھا دیا گیا، جبکہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ نے الیکٹرک بسوں کا کرایہ صرف 20 روپے مقرر کیا ہے۔

اپنی گفتگو کے اختتام پر وزیر اطلاعات پنجاب نے ایک بار پھر پی ٹی آئی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو امید تھی کہ ٹرمپ آئے گا اور عمران خان کو رہا کروا لے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا مستقبل مریم نواز کے ہاتھ میں ہے، جبکہ ڈی جی پی آر میں ہزاروں لوگ بھرتی کیے گئے، جن کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *