بالوں کا گرنا ایک قدرتی عمل ہے، اور ہر شخص روزانہ اوسطاً 100 بالوں سے محروم ہوتا ہے۔ تاہم، بعض افراد کو بالوں کے غیر معمولی حد تک گرنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔ کسی بھی مؤثر علاج سے پہلے بالوں کے گرنے کی وجوہات جاننا ضروری ہے۔
اگر آپ مختلف دوائیں، گھریلو نسخے اور دیگر طریقے آزما چکے ہیں، لیکن بالوں کا گرنا بدستور جاری ہے، تو درج ذیل وجوہات اس کی ممکنہ وجہ ہوسکتی ہیں:
1. غذائی اجزا کی کمی
ضرورت سے زیادہ بالوں کا گرنا اکثر غذائی قلت کی علامت ہوتا ہے، خاص طور پر پروٹین، آئرن، وٹامن B12 اور وٹامن ڈی کی کمی سے یہ مسئلہ شدت اختیار کر سکتا ہے۔
2. ذہنی دباؤ
مسلسل ذہنی دباؤ بھی بالوں کے گرنے کا ایک بڑا سبب ہے۔ کسی دباؤ والے واقعے کے بعد یا طویل عرصے تک تناؤ میں رہنے سے بالوں کی افزائش رک سکتی ہے، کیونکہ اس دوران اسٹیم سیلز غیر فعال ہو جاتے ہیں۔
3. ادویات کے مضر اثرات
کچھ دوائیں بھی بالوں کے گرنے کا باعث بن سکتی ہیں، جن میں خون پتلا کرنے والی ادویات، وٹامن اے سے بھرپور مہاسوں کی دوائیں، انابولک اسٹیرائڈز، اور گٹھیا، ڈپریشن، دل کے امراض یا ہائی بلڈ پریشر کی دوائیں شامل ہیں۔
4. بچے کی پیدائش کے بعد
ڈیلیوری کے بعد بالوں کا زیادہ گرنا ایک عارضی عمل ہوتا ہے، جو عام طور پر ایک سال کے اندر ختم ہو جاتا ہے۔ حمل کے دوران ہارمونز بالوں کو زیادہ گرنے سے روکتے ہیں، لیکن بچے کی پیدائش کے بعد یہ معمول کی حالت میں آجاتے ہیں، جس کے باعث بال زیادہ گرنے لگتے ہیں۔
حل اور احتیاطی تدابیر
- متوازن غذا کا استعمال کریں، خاص طور پر پروٹین اور آئرن سے بھرپور خوراک لیں۔
- ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے ورزش، یوگا یا دیگر ریلیکسیشن تکنیک اپنائیں۔
- اگر کسی دوا کے استعمال کے بعد بال گرنے لگیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
- بالوں کی مناسب دیکھ بھال کریں اور غیر ضروری کیمیکل والے پروڈکٹس سے گریز کریں۔
بالوں کا گرنا ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اگر یہ غیر معمولی حد تک بڑھ جائے تو فوری طور پر کسی ماہرِ امراضِ جلد یا ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہوگا۔
Leave a Reply