روزہ رکھنا ایک روحانی فریضہ ہے، مگر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ کسی حد تک خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے افراد کو سحر و افطار میں خاص غذا کا انتخاب کرنا چاہیے اور پانی کی مقدار کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے۔
ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جو زندگی بھر لاحق رہتا ہے، مگر اچھی منصوبہ بندی اور طبی احتیاط کے ذریعے اسے بہتر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ معالج کی ہدایات پر عمل کر کے شوگر کے مریض روزہ بھی رکھ سکتے ہیں اور اپنی صحت کا خیال بھی رکھ سکتے ہیں۔
اس مضمون میں طبی ماہرین کے مشورے شامل کیے گئے ہیں تاکہ ذیابیطس کے مریض رمضان المبارک میں روزہ رکھنے کے دوران کسی بھی خطرناک صورتحال سے محفوظ رہ سکیں۔
ذیابیطس اور روزہ: ممکنہ چیلنجز
ماہرین کے مطابق، رمضان کے روزے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مشکل ہو سکتے ہیں کیونکہ روزے کے دوران خون میں شکر کی مقدار کو متوازن رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
روزہ رکھنے والے ذیابیطس کے مریضوں کو بلڈ شوگر کی سطح پر مسلسل نظر رکھنی چاہیے۔ اگر:
✔ گلوکوز کی سطح 70 mg/dL سے کم ہو
✔ گلوکوز کی مقدار 300 mg/dL سے زیادہ ہو
تو فوری طور پر معالج سے مشورہ کرنا چاہیے اور ممکنہ طور پر روزہ توڑنے کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے، بصورت دیگر صورتحال سنگین ہو سکتی ہے۔
ہمارے جسم کا نظام کچھ یوں کام کرتا ہے:
- سحری کے 8 گھنٹے بعد جسم گلوکوز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ذخیرہ شدہ توانائی استعمال کرتا ہے، جس کے باعث بلڈ شوگر لیول میں اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے۔
- پانی کی شدید کمی بھی روزہ رکھنے کے دوران صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
شوگر کے مریضوں کے لیے روزہ رکھنے کے اصول
مشہور طبی ماہر ڈاکٹر کلدیپ سنگھ کے مطابق، شوگر کے مریض روزہ رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں:
✅ بلڈ شوگر کی نگرانی کریں
- روزے کے دوران بلڈ شوگر لیول کو مسلسل چیک کریں، خاص طور پر سحری سے پہلے، افطار سے پہلے، اور سونے سے پہلے۔
- یہ عادت بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مدد دے گی۔
✅ پانی کی وافر مقدار لیں
- سحر اور افطار کے دوران مناسب مقدار میں پانی پیئیں تاکہ جسم ہائیڈریٹ رہے۔
- پانی کی کمی بلڈ شوگر لیول پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
✅ جسمانی سرگرمی کو متوازن رکھیں
- رمضان کے دوران سخت ورزش سے پرہیز کریں، خاص طور پر دن کے وقت۔
- زیادہ مشقت والی سرگرمیاں بلڈ شوگر کو خطرناک حد تک کم کر سکتی ہیں۔
✅ ادویات کا وقت مقرر کریں
- اپنی دوائیں وقت پر اور معالج کی ہدایت کے مطابق لیں۔
- انسولین استعمال کرنے والے مریض اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر کے خوراک اور اوقات کا تعین کریں۔
✅ مناسب آرام کریں
- نیند کی کمی خون میں گلوکوز کی سطح کو غیر متوازن کر سکتی ہے، اس لیے رمضان میں نیند پوری کرنا بھی ضروری ہے۔
✅ ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں
- ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کو خاص طور پر اپنے انسولین اور دوائیوں کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ روزے کے دوران کسی بھی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔
اہم نوٹ:
یہ مضمون طبی ماہرین کی عمومی رائے پر مبنی ہے۔ کسی بھی دوا یا علاج کو اپنانے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔
اللہ ہم سب کو صحت اور تندرستی کے ساتھ رمضان المبارک کی برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
Leave a Reply