وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستانی طلبہ کی چین میں جدید زرعی تربیت کے تمام اخراجات حکومتِ پاکستان برداشت کرے گی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر، احد چیمہ اور چیئرمین ایچ ای سی نے شرکت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پورٹل کے ذریعے 1,287 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 711 طلبہ مقررہ معیار پر پورا اترے۔ ان طلبہ کو دو مراحل میں چین بھیجا جائے گا: پہلے مرحلے میں 300 طلبہ مارچ 2025 میں روانہ ہوں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 400 طلبہ سال کے وسط میں جائیں گے۔
وزیراعظم نے طلبہ کے انتخاب میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور شکایات کے ازالے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین جانے والے طلبہ میں 10 فیصد کوٹہ بلوچستان کے طلبہ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے چینی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے اور زرعی شعبے میں اس کی ترقی بے مثال ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تربیت پاکستانی زرعی شعبے میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
دوسری جانب، وزیراعظم نے انڈونیشیا کے جزیرہ جاوا میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور انڈونیشیا کے صدر سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ ہے۔
Leave a Reply