Advertisement

عظمیٰ بخاری: سابق وزیراعظم عہدے پر رہتے ہوئے چوری اور ڈکیتی میں ملوث

پنجاب کی وزیرِ اطلاعات، عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے سابق وزیرِ اعظم اپنے عہدے پر فائز رہتے ہوئے چوری اور ڈکیتی میں ملوث پائے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس کی 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں اور ملزمان کو 15 مواقع فراہم کیے گئے۔ نیب کی تفتیش کے لیے 35 سماعتیں ہوئیں۔ علیمہ خان کہتی تھیں کہ ہم چاہتے تھے کیس کا فیصلہ آجائے اور کل رو رہی تھیں۔ تحریکِ انصاف والے کل سے بوکھلائے پھر رہے ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کی کابینہ کے افراد سے بند لفافے میں منظوری لی گئی، جس کے گواہ ان کے اپنے وزراء ہیں۔ مرزا شہزاد اکبر اور فرح گوگی کا اس میں کلیدی کردار ہے۔ آج بھی شہباز گل باہر بیٹھ کر سازشیں کر رہے ہیں۔ فرح گوگی کہہ رہی تھیں کہ پانچ کیرٹ سے کم کا ہیرا اچھا نہیں لگتا۔ خانہ کعبہ کی گھڑی بیچ کر کیش پیسے لانا بھی موصوفہ کا کمال ہے۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ اس کیس پر بڑے بڑے دعوے کیے گئے۔ ظلم اور بیہودگی کی انتہا یہ ہے کہ مذہب کارڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کو اسلامی ٹچ دینے اور مذہب کو استعمال کرنے کی پرانی عادت ہے۔ برطانیہ کی حکومت نے پاکستان کی حکومت سے رابطہ کیا کہ آپ کے پیسے بھیجنے ہیں۔ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں پیسے بھیج کر 6 کروڑ کی ساڑھے 4 سو کنال زمین، فرنیچر اور کمپیوٹر لیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اعلیٰ عدالتوں کے ترجمان بنتے ہیں۔ کہتے ہیں اعلیٰ عدالتوں میں پہلی پیشی پر ریلیف مل جائے گا۔ مجھے اس پر تشویش ہے، عدالت کو بھی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ اعلیٰ عدالت کیسے کر سکتی ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ جو پاکستان کے اکاؤنٹ میں آنا تھا، وہ کیسے کلیئر ہو جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *