قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے 90 کی دہائی کے کھلاڑیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر اس دور کے کرکٹرز کو نکال دیا جائے تو پاکستان کرکٹ کی تاریخ ادھوری رہ جائے گی۔
پشاور زلمی کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ 1990 کی دہائی کے کھلاڑیوں نے نہ صرف قومی ٹیم کی قیادت سنبھالی بلکہ کئی بڑے ایونٹس جیت کر پاکستان کو عروج بخشا۔ ان کے مطابق، پاکستان کرکٹ پر تنقید کرنے والے بھی اسی دور میں پروان چڑھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر 90 کی دہائی کے کرکٹرز کو ہٹا دیا جائے تو پاکستان کرکٹ شاید اتنی تابناک نہ ہوتی، کیونکہ یہی کھلاڑی آگے چل کر ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی بنے۔
پاکستان کرکٹ کی تنزلی پر خدشات
سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پاکستان کرکٹ کی گرتی ہوئی کارکردگی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں ٹیم کی کارکردگی میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اصلاحی اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کو مستقبل میں ورلڈکپ کوالیفائرز کھیلنے پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔
انضمام الحق نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے اور انہیں دہرانے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ غلط فیصلے قومی کرکٹ کو مزید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
Leave a Reply