Advertisement

دنیا کی پہلی فلم – محض 2 سیکنڈ کی– سینما کی ابتدا یا پراسرار کہانی؟

دنیا کی قدیم ترین فلم، جسے پہلی “ہوم مووی” بھی کہا جا سکتا ہے اور جو یقینی طور پر اب تک بچ جانے والی سب سے پرانی فلم ہے، “Roundhay Garden Scene” کے نام سے جانی جاتی ہے۔

یہ فلم 1888 میں فرانسیسی موجد لوئس لی پرنس کی ہدایت کاری میں بنی تھی۔ اس مختصر فلم میں ہدایت کار کے خاندان کے افراد کو ایک باغ میں کھیلتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اور اس کا دورانیہ تقریباً دو سیکنڈ ہے۔

فلم میں ایڈولف لی پرنس، سارہ وائٹلی، جوزف وائٹلی اور ہیریئٹ ہارٹلی کو صحن میں ہنستے اور دوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

تاہم، بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ تاریخی فلم ایک افسوسناک سانحے سے بھی جڑی ہوئی ہے۔ فلم کی شوٹنگ کے صرف دس دن بعد، یعنی 24 اکتوبر 1888 کو، لی پرنس کی 72 سالہ والدہ، سارہ وائٹلی انتقال کر گئیں، جو فلم میں شامل تھیں۔ انہیں 27 اکتوبر کو انگلینڈ کے شہر راؤنڈھے میں سینٹ جان چرچ کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

یہ فلم نہ صرف سینما کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے بلکہ اس کے پس منظر میں ایک پراسرار کہانی بھی چھپی ہوئی ہے، جو آج بھی فلمی دنیا کے ماہرین کے لیے ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔

لوئس لی پرنس کی پراسرار گمشدگی

Roundhay Garden Scene بنانے کے کچھ سال بعد، 16 ستمبر 1890 کو لوئس لی پرنس فرانس کے شہر ڈیجون سے پیرس جانے کے لیے ایک ٹرین میں سوار ہوئے، مگر وہ کبھی اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکے۔ حیران کن طور پر وہ راستے میں ہی پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے اور آج تک ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

ان کے سامان، ٹکٹ یا کسی بھی قسم کے ثبوت نہ ملنے کی وجہ سے یہ گمشدگی ایک بہت بڑا راز بنی رہی۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ ان کا قتل ہوا، جبکہ کچھ نے کہا کہ انہوں نے خود کو گم کر لیا۔ بعض نظریات کے مطابق، اس وقت تھامس ایڈیسن، جو موشن پکچر کی ترقی میں ایک نمایاں شخصیت تھے، اس گمشدگی میں ملوث ہو سکتے ہیں، کیونکہ لی پرنس فلمی دنیا میں ایک بڑی اختراع لے کر آ رہے تھے جو ایڈیسن کے کاروباری مفادات کے لیے خطرہ بن سکتی تھی۔

فلمی دنیا پر اثرات

اگر لی پرنس لاپتہ نہ ہوتے اور اپنی تحقیق جاری رکھتے، تو یہ ممکن تھا کہ وہ باضابطہ طور پر فلم کے بانی کہلاتے اور فلمی صنعت کی تاریخ مختلف ہوتی۔ لیکن چونکہ ان کا کام مکمل طور پر سامنے نہ آ سکا، اس لیے کچھ عرصے بعد تھامس ایڈیسن اور دی لومیئر برادرز کو سینما کے ابتدائی بانیوں میں شمار کیا جانے لگا۔

آج Roundhay Garden Scene فلمی دنیا کی تاریخ میں ایک یادگار اور نایاب ورثہ سمجھی جاتی ہے۔ اس کی محض دو سیکنڈ کی فوٹیج ایک نئی انڈسٹری کی بنیاد رکھنے کی علامت ہے، جو آج دنیا کی سب سے بڑی تفریحی صنعت میں تبدیل ہو چکی ہے۔

لی پرنس کی گمشدگی آج بھی ایک حل نہ ہونے والا راز ہے، لیکن ان کی یہ مختصر سی فلم سینما کے آغاز کی ایک نایاب جھلک فراہم کرتی ہے اور ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہے گی۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *